Ye Mast Mast Be-Misal Aankhen





یہ مست مست بے مثال آنکھیں
نشے سے ہر دم نڈھال آنکھیں

اٹھیں تو ھوش و حواس چھینیں
گریں تو کر دیں کمال آنکھیں

کوئی ہے ان کے کرم کا طالب
کسی کا شوق وصال آنکھیں

نہ یوں جلائیں نہ یوں ستائیں
کریں تو کچھ یہ خیال آنکھیں

ہیں جینے کا بہانہ یارو
یہ روح پرور جمال آنکھیں

دراز پلکیں غزال آنکھیں
مصوّری کا کمال آنکھیں

شراب رب نے حرام کر دی
مگر رکھی ہیں حلال آنکھیں

ہزاروں ان سے قتل ہوئے ہیں
خدا کے بندے سنبھال آنکھیں


No comments:

Post a Comment

Categories

Blog Archive